مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کے معاملے پر بحث میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر افسوس اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سلامتی کونسل کے افغانستان سے متعلق ہنگامی اجلاس کے حوالے سے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ پاکستان کے مخالفین کو مدعو کرکے اسلام آباد پر الزامات لگانے کا موقع دیا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے افغانستان کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہونے والی بحث کا بغور مشاہدہ کیا ہے، افغانستان کے قریب ترین ہمسائے کے طور پر پاکستان کو اس بحث میں مدعو ہونے سے روکنا افسوس ناک ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ نے کہا کہ صدر سلامتی کونسل نے اجلاس میں پاکستان کو اپنا نکتہ نظر اور تجاویز پیش کرنے سے روکا، سلامتی کونسل کا پلیٹ فارم پاکستان مخالف بیانیہ پھیلانے کے لیے استعمال ہونے دیا گیا، اجلاس میں افغانستان کے نمائندے کے گمراہ کن پراپیگنڈے اور بے بنیاد الزامات سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ افغانستان نے سکیورٹی کونسل میں پاکستان پر طالبان کی حمایت کرنے اور افغانستان میں بد امنی پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔ جسے پاکستان نے مستر کردیا ہے۔