مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو ایران کے جنوبی شہر بندر عباس میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں خطے کی سلامتی میں علاقائی ملکوں کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں سلامتی کے لئے بیرونی طاقتوں کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے ایرانی عوام کو نقصان پہنچانے کے لئے امریکی اقدامات اور کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ایران کو نقصان پہنچانے کے دائرے میں خود کو ہی الگ تھلگ کر لیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ملکوں حتی یورپی ممالک نے بھی امریکا کی اس حرکت کی مذمت کی ہے۔ صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے سلامتی کونسل میں امریکا اور برطانیہ کے ایران مخالف اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں روس کے مثبت کردار کی قدردانی کی۔
انھوں نے کہا کہ پیر کی رات امریکا نے سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف مذمتی قرار داد پاس کروانے کی کوشش کی لیکن اس کو ایک بار پھر شکست کا سامنا ہوا۔
صدر مملکت نے مغربی ملکوں کو مخاطب کر کے کہا کہ اگر تمہیں یمن کے عوام کی فکر ہے تو سعودی حکومت کو تباہی پھیلانے والے بموں اور اسلحے کی سپلائی بند کردو اور سعودیوں پر، یمن کے مظلوم عوام تک کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیں پہنچانےکا راستہ کھولنے کے لئے دباؤ ڈالو۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کی میزائل توانائی کے بارے میں کہا کہ ایران اپنی دفاعی اور میزائلی توانائی کے لئے نہ کسی سے اجازت لے گا اور نہ ہی کسی سے مذاکرات کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ ایرانی عوام اپنے قومی مفادات کے تحفظ میں پوری قوت کے ساتھ استقامت جاری رکھیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ جب تک مقابل فریقوں کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہو گی ایران اس معاہدے کی پابندی جاری رکھے گا لیکن اگر دوسرے کسی فریق نے معاہدہ توڑا تو جواب دینے کے لئے ایران کے پاس بہت سے راستے موجود ہیں۔
پیغام کا اختتام/