مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر اسرائیلی فوج نے چار فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے، جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے پیر کی صبح اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران 17 سالہ محمد زکارنا کی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑنے کی اطلاع دی۔
اسی طرح گزشتہ دن غادہ ابراہیم العریدی، ایک 47 سالہ 6 بچوں کی بیوہ ماں کو ایک اسرائیلی فوجی نے بیت لحم کے مغرب میں حسین نامی گاؤں میں گولی مار کر شہید کیا جبکہ رات کے قریب 21 سالہ محمد علی غنیم کو بیت لحم کے جنوب میں الخدیر قصبے میں شہید کیا گیا۔
اس کے علاوہ ایک اور فلسطینی خاتون 24 سالہ ماہا الزاطری کو اتوار کی سہ پہر ہیبرون کے قریب ابراہیمی مسجد کے پاس گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔ رواں سال مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اب تک کم از کم 35 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جبکہ خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے امریکہ اور اسرائیل نواز حکمراں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنا رہے ہیں۔ اسلامی مبصرین کے مطابق بعض مسلم اور عرب ریاستوں کے حکمرانوں کی فلسطینی مسلمانوں اور اسلام کے خلاف غداری اور خیانت روز روشن کی طرح نمایاں ہے۔