مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر حجۃالاسلام والمسلمین سید ابراهیم رئیسی نے بریکس پلاس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سیکورٹی انیشیٹو جیسی تجاویز ایک منظم تعاون کو بڑھانے کے لئے ایک اچھا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہیں اور ایران بریکس کے اہداف کے حصول کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کا اشتراک کرنے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی امور میں ایک فعال شریک ہونے کی حیثیت سے بریکس کے اہداف کے حصول، بریکس کو جوہری توانائیوں اور بڑی عالمی منڈیوں سے جوڑنے کے لئے ایک قابل اعتماد پارٹنر بننے اور اپنی تر تمام صلاحیتوں کا اشتراک کرنے کے لئے تیار ہے۔
ایرانی صدر سید ابراہیم نے آج چین کی میزبانی میں منعقدہ بریکس ممالک کی ایک ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متضاد عالمی رجحانات، جابرانہ تسلط، قوم پرستی اور مختلف چیلنجز جیسے کہ غیر قانونی پابندیاں اور آمرانہ اقتصادی کارروائی اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ نئے اداروں کی تشکیل اور مضبوطی کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، تاکہ اقوام عالم کی خودمختاری اور قومی مفادات کا احترام کرتے ہوئے انسانی معاشرے کے مستقبل کے لئے ایک اہم اور مشترکہ قدم اٹھایا جا سکے۔