مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک منہاج القرآن پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شان اہلبیت اطہارؑ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیدنا فاروق اعظمؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم ؐ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”قیامت کے دن میرے حسب و نسب کے سوا ہر سلسلہ نسب منقطع ہو جائے گا“ یعنی ہر ایک کے نسب اور آل کو فنا ہے مگر نسب فاطمہ اور آلِ فاطمہ دائمی ہے۔ اس لئے کہ نسب فاطمہ نسب مصطفیؐ ہے اور آلِ فاطمہ آلِ مصطفیؐ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسن ؑ اور حضرت امام حسین ؑکا نبی کریم ؐ کے ساتھ رشتہ نانا اور نواسے کا ہے مگر حضور نبی اکرمؐ نے اس رشتے کی نوعیت بدل دی۔ حضرت فاطمۃ الزہرہ سے روایت ہے کہ آقاؐ نے فرمایا ”ہر ماں کی اولاد اپنے باپ کی طرف منسوب ہوتی ہے سوائے فاطمہ کی اولاد کے، پس میں ان کا ولی ہوں اور میں ان کا نسب ہوں“۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اسی پاکیزہ نسبت کی وجہ سے رب کائنات نے نماز جیسی عبادت جو خالصتاً اللہ کے لئے ہے اس میں بھی آلِ محمد ؐ پر درود پڑھنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ اہلبیت اطہارؑ کی فضیلت یہ ہے کہ نماز اللہ کی عبادت ہے اس میں کسی غیر کا ذکر بھی روا نہیں، کسی غیر کا ذکر اگر نماز کے دوران آ جائے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے۔ دنیا کا کوئی بڑے سے بڑا شخص، کوئی پیر طریقت، کوئی قطب کوئی غوث بھی آ جائے تو ہم حالت نماز میں ادباً دھیان کر کے اُسے اسلام علیکم نہیں کہہ سکتے ایسا کرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے مگر دوران نماز آلِ محمد ؐپر سلام نہ بھیجیں تو نماز نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ؐ نے فرمایا کہ میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں اگر آپ ان کیساتھ جڑے رہے تو گمراہ نہیں ہوں گے ان میں ایک قرآن اور ایک ان کے اہلبیتؑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہلبیتؑ حق ہیں وہ جس طرف ہوں گے حق بھی اُسی طرف ہو گا۔ واقعہ کربلا اور شہادتِ امام حسین ؑکے تناظر میں عقلی دلیلوں اور وسوسوں سے دور رہا جائے۔ حضرت امام حسین ؑ حق ہیں اور یزید سراسر باطل ہے۔