مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق وائٹ ہیلمٹ کے نام سے سرگرم دہشت گرد عناصر نے حال ہی میں دمشق کے نواحی علاقے غوطہ شرقی میں گیس ماسک تقسیم کیے تھے تاکہ ایک نئی جعلی فلم تیار کی جائے اور شامی فوج پر کیمیائی ہتھیارں کے استعمال کا الزام لگایا جائے۔
یہ دہشت گرد عناصر مغربی انٹیلی جینس اداروں اور جھوٹ کا پرچار کرنے والے ذرائع ابلاغ کے ذریعے اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایسی حالت میں کہ شام کے بارے میں کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی عالمی تنطیم او پی سی ڈبلیوں کا اجلاس ہونے والا ہے، شامی فوج پر عام شہریوں کے خلاف زہریلی کیمیائی گیسوں کے استعمال کا الزام عائد کریں۔
دہشت گرد عناصر شامی فوج کے مقابلے میں اپنی پے در پے شکست کا ازالہ کرنے کے لیے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا ڈھونگ رچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شامی ٹیلی ویژن کے مطابق شامی فوج پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزامات کے بے بنیاد ہونے کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ ان حملوں سے متاثر ہونے والوں میں ایک بھی دہشت گرد شامل نہیں بلکہ سب کے سب بے گناہ بچے اور عام لوگ ہیں۔
امریکی فوج نے ادلب کے علاقے خان شیخون میں کیمائی حملوں کے دعوؤں کے بعد کہ جس کا الزام شامی حکومت پر عائد کیا گیا تھا، شعیرات فوجی چھاؤنی کو میزائیل حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ عالمی ریڈکراس کمیٹی کا امدادی قافلہ انسان دوستانہ امداد لے کر غوطہ شرقی پہنچ گیا ہے۔
چھیالیس ٹرکوں پر مشتمل یہ امدادی قافلہ مشرقی غوطہ میں دہشت گردوں کے محاصرے میں گھرے عام شہریوں کے لیے ستائیس ہزار ٹن سے زیادہ غذائی اشیا، دوائیں اور دوسرا ضروری سامان لیکر گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے اس سے پہلے ارسال کی جانی والی امداد دہشت گردوں نے اپنے قبضے میں لینے کے بعد آپس میں تقسیم کر لی تھی اور بہت مختصر حصہ عوام کو مہنگے داموں پر فروخت بھی کیا تھا۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ شامی فوج غوطہ شرقی میں جبہت النصرہ کے دہشت گردوں کو شکست فاش دینے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے۔ اور اس نے غوطہ شرقی کے اندر پیشقدمی کرتے ہوئے محمدیہ سٹی کے نواحی زرعی علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے۔
پیغام کا اختتام/