مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، یمن میں عالمی ریڈکراس کمیٹی کے ترجمان عدنان حزام نے ریڈیو سوا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحدیدہ کے بیشتر شہریوں کو مختلف شعبوں منجملہ صحت اور طبی شعبوں میں فوری طور پر انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کے کوآرڈینیٹر دفتر نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ الحدیدہ کی جنگ نے یمن کے چھیہتّر ہزار سے زائد گھرانوں کو بے گھر کر دیا ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کی سربراہ لیز گرینڈ نے اعلان کیا ہے کہ الحدیدہ میں لاکھوں یمنی اپنی زندگی کی لڑائی لڑ رہے ہیں جبکہ اس صوبے کے پچّیس فیصد بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے اور نو لاکھ لوگ ایسے ہیں کہ جنھیں خوراک میسر ہونے کی کوئی امید ہی نہیں ہے۔
پیغام کا اختتام/