مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عرب ممالک کا دورہ کرنے والے مسیحیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ یمن میں انسانی بحران کو ہنگامی طور پر ختم کیا جائے۔
جبکہ دوسری طرف اقوام متحدہ یمن مشن کے سربراہ ریٹائرڈ جنرل پیٹرک کمارٹ کی سربراہی میں سویڈن معاہدے پرعملدرآمد یقینی بنانے کے لیے یمن حکومت اور حوثیوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ سویڈن معاہدے میں فریقین نے ساحلی شہر حدیدہ میں جنگ بندی، فوجی انخلا اور انسانی امداد کے لیے راستے کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
پیغام کا اختتام/