مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے ٹی آر ٹی میں شائع شدہ خبر کے رد عمل میں کیا جس میں کہا گیا تھا کہ جرمنی صہیونی ریاست کو بطور ایک یورپی ملک تسلیم کرنے اور جلدی سے صہیونیوں کو کورونا ویکسین کی فراہمی کا ارادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطین بھی مذکورہ معاہدے میں شامل نہیں ہے۔
ظریف نے جرمن وزیر خارجہ "ہایکو ماس" کیجانب سے ایران سے جوہری معاہدے سے کہیں آگے ایک معاہدے کی ضرورت سے متعلق کہا کہ جرمن وزیر خارجہ اور یورپی ٹروئیکا کو ایران سے متعلق بات کرنے سے پہلے اپنا نفرت انگیز کوویڈ آپارتھائیڈ کا خاتمہ دینے سمیت سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 سے متعلق اپنے وعدوں کو نبھانا ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ کہا کہ ان کو جوہری معاہدے کیخلاف ورزی سمیت علاقے میں تبادہ کن اقدامات اور خلیج فارس ممالک کو 100 ارب ڈالر ہتیھاروں کی فروخت اور ناجائر صہیونی ریاست کی حمایت کا خاتمہ دینا چاہیے۔