مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی برسی میں ایک ہفتہ سے بھی کم دن باقی رہ گئے ہیں ۔ فلسطینیوں کی حمایت کے سلسلے میں میجر جنرل شہید سلیمانی نے اساسی اور بنیادی اقدامات انجام دیئے، شہید سلیمانی مسئلہ فلسطین کو دنیائے اسلام کا پہلا مسئلہ سمجھتے تھے۔ اسی سلسلے میں ایران میں فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے نمائندے ناصر ابو شریف نے مہر نیوز کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب سے حاج قاسم سلیمانی سپاہ قدس کے سربراہ مقرر ہوئے اس دن سے فلسطینیوں کے اندر روز بروز نئی تبدیلیاں شروع ہوگئیں ۔اور شہید قاسم سلیمانی نے فلسطینی تنظیموں کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ناصر ابو شریف نے فلسطین کے بارے میں شہید سلیمانی کے اساسی اور مؤثر کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 2005 میں فلسطینیوں کے پہلے انتفاضہ کے بعد فلسطینیوں میں نمایاں تبدیلی سامنے آگئی اور فلسطینیوں نے پتھروں کے بجائے راکٹوں اور ہتھیاروں کے ساتھ اسرائيل کا مقابلہ شروع کردیا اور اس سلسلے میں فلسطینیوں کی دفاعی توانائیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا گيا اور آج فلسطینی مزاحمتی اور جہادی تنظیمیں اسرائیلی فوج کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور فلسطینیوں کی اس استقامت اور پائداری کے پیچھے شہید قاسم سلیمانی کی فکر نمایاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین اور لبنان میں مزاحمتی اور جہادی تنظیموں کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے سلسلے میں شہید قاسم سلیمانی نے اہم اور تاریخی کردار ادا کیا۔ مشرق وسطی میں امریکہ ، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کے منصوبوں کو ناکام بنادیا۔ناصر ابو شریف نے کہا کہ شہید سلیمانی کا مسئلہ فلسطین کی آزادی پر پختہ یقین تھا اور شہید سلیمانی کی کوشش تھی کہ تمام مسلمان متحد ہوکر مسئلہ فلسطین کو حل کریں اور امریکہ اور اسرائيل کے فریب میں نہ آئیں۔ انھوں نے آخری دم تک فلسطینیوں کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھا ۔ فلسطین، شام، لبنان ، عراق اور یمن میں شہید سلیمانی کی خدمات نمایاں ہیں اور انہی خدمات کی بنا پر بزدل دشمنوں نے انھیں شب کی تاریکی میں بغداد ايئر پورٹ کے قریب شہید کردیا۔