مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار "سعید خطیب زادہ" نے آج بروز بدھ کو امریکی محکمہ خارجہ کیجانب سے یمنی تنظیم انصاراللہ کو دہشتگرد قرار دینے کے اقدام کے رد عمل میں کیا۔
انہوں نے اس اقدام کو یمن میں شرمناک مسلط کردہ جنگ میں اپنے تباہ کن کردار کو مکمل کرنے اور سیاسی حل اور امن مذاکرات میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کی آخری کوشش کو قرار دے دیا۔
خطیب زادہ نے کہا کہ یمنی جنگ کے آغاز سے ہی، یمن میں سعودی عرب کی زیرقیادت اتحاد کے جرائم کا امریکہ بڑا حامی رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اس سلسلے میں کوئی مالی یا ہتھیاروں کی امداد سے دریغ نہیں کیا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ اور محکمہ خارجہ نے اس بحران کے سیاسی حل میں رکاوٹیں حائل کرنے اور جنگ کا سلسلہ جاری رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے اس فیصلے نے بین الاقوامی برادری کو تشویش کا شکار کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس فیصلے سے پُرامن حل اور انسان دوستانہ امداد کی رسائی پر بُرے اثرات مرتب ہوں گے اور اقوام متحدہ کی پُر امن مشن میں رکاوٹ حائل ہوگی۔
خطیب زادہ نے اس امید کا اظہار کردیا کہ بین الاقوامی برادری، امریکی محکمہ خارجہ کے اس شرانگیز اقدام کیخلاف موقف اپنائے گی۔