مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ بات محمد جواد ظریف نےآج اپنے سرکاری ٹویٹر پیج پر لکھی۔
انہوں نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "اگر بی 52 ایچ بمباروں کا گشت، ایران کو ڈرانے یا انتباہ کرنے کے لیے ہے تو آپ کو یہ بھاری لاگت کو اپنے ٹیکس دہندگان کی صحت پر خرچ کرنا چاہئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم نے گذشتہ 200 سالوں میں جنگ کا آغاز نہیں کیا ہے لیکن ہمیں حملہ آوروں کے کچلنے میں میں کوئی شک نہیں ہے۔
ظریف نے ٹرمپ کو بتایا کہ اس حوالے سے "اپنے قریبی دوستوں جو صدام کی حمایت کرتے تھے سے پوچھیں ''