مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہاہے کہ اسرائیلی بربریت پر مسلمان حکومتیں کب تک خاموش رہیں گی؟ اب شاید وقت آچکا ہے ہمیں تقریروں، قراردادوں سے آگے بھی سوچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ فلسطینیوں سے 1948 سے جو سلوک روا رکھا جارہا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، آج فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجتی کرنے کے لئے قرارداد لے کر آرہے ہیں، آج وزیراعظم کا ایوان میں موجودہ ہونا بہت ضروری تھا،افسو س سےکہناپڑتاہے کہ وزیراعظم آج ایوان سے غیرحاضر ہیں،وزیر اعظم کو قوم کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کرنی تھی،فلسطین پر قرار دار کے وقت وزیر اعظم کیوں موجود نہیں؟ہمیں اپنے رویوں پر بھی غور کرنا پڑے گا ۔
راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ 10سالہ فلسطینی بچی نےظلم و جبر کی داستان کو دنیا کے سامنے آشکار کردیا، اب شاید وقت آچکا ہے ہمیں تقریروں، قراردادوں سے آگے بھی سوچنے کی کوشش کرنی چاہیے ، اس وقت بھی غزہ میں بمباری ہو رہی ہے،پیپلزپارٹی فلسطینی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔