مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے عراق کے وزير اعظم سے ملاقات میں عراق سے 18 برس بعد رواں سال کے اختتام تک اپنے تمام فوجی واپس بلاںے کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن سے عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی سے اوول میں ملاقات کی جس کے دوران عراق سے امریکی فوجیوں کے رواں سال کے اختتام تک انخلا پر اتفاق کیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اس سال کے اختتام تک عراق میں تمام فوجی مشن مکمل کرلیں گے جس کے بعد امریکی فوج کا کردار داعش سے لڑنے کے لیے عراقی فوج کو عسکری مہارت میں اضافے کے لیے تربیت، مدد اور معاونت دینے تک محدود ہوجائے گا۔
عراق میں اس وقت ڈھائی ہزار امریکی فوجی موجود ہیں ۔ابھی یہ واضح نہیں کہ ڈھائی ہزار امریکی فوجیوں میں سے کتنے فوجی امریکہ واپس لوٹ آئیں گے اور کتنے عراقی فوج کو تربیت دینے اور معاونت کے لیے وہیں موجود رہیں گے۔
عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے امریکی صدر سے ملاقات سے ایک روز قبل انٹرویو میں کہا تھا کہ عراقی فوجی اپنی سرزمین کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس کے لیے اب امریکی فوجیوں کی عراق میں ضرورت نہیں رہی ہے۔