مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ممتاز عالم دین اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اسی سال میں دوسری بار اس چشم کشا رپورٹ کے آنے سے واضح ہورہا ہے کہ کس طرح ناجائز ریاست مظلوم عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیاں کررہی ہے۔ کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ نے وہ سب عیاں کردیا جس بارے میں ہم ایک عرصے سے متوجہ کرتے آرہے ہیں۔
علامہ ساجد نقوی نے آج بروز یوم جمعہ بھارتی سیاست دانوں کی جانب سے رسول اکرم (ص) کی شان میں گستاخانہ بیانیے کے ساتھ کشمیر و فلسطین میں جاری ظلم و بربریت کے خلاف بھی قراردادیں منظور کرانے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے جو اسے یکسر ایک خطے کا مسئلہ یا کسی خاص مذہب کا مسئلہ قرار دے کر نظر انداز کرتے آرہے تھے ، رپورٹ میں واضح طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ اسرائیل پورے فلسطین پر قبضے کا خواہاں ہے اب اس رپورٹ کے بعد اس نام نہاد "معاہدہ ابراہمی" کا کیا جواز یا گنجائش باقی ہے؟
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ پوری اسلامی دنیا ، انسانی حقوق کی پرچار کرنے والی تنظیمیں اس ظلم و زیادتی پر آواز اٹھائیں اور اقوام متحدہ اس رپورٹ کی روشنی میں دیگر عملی اقدامات بھی یقینی بنائے اور اپنا مسلسل کھونے والا مقام بحال کرنے کے لئے بھی کوششیں جاری رکھے جبکہ بقول اقوام متحدہ "شیطانی ریاست" مشرق وسطی کے ساتھ پورے عالمی امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے اس ناجائز ریاست کے طور پر ڈکلئیر کرنے کے احکامات بھی جاری کئے جائیں۔