مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران میں بین الاقوامی فارابی فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کو ایرانی عوام کے مقابلے میں دو محاذوں پر شکست ہوئی ہے۔ صدر کا کہنا تھا کہ اپنی عالمی ذمہ داریوں سے فرار اور جامع ایٹمی معاہدے کو پامال کرنے نیز ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے سبب عالمی رائے عامہ امریکہ کے مد مقابل کھڑی ہو گئی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ اپنے سامراجی حربوں، آمرانہ چالوں اور خود کو بڑا ظاہر کرنے کے باوجو عالمی رائے عامہ کو منحرف نہیں کر سکا جو واشنگٹن کے لیے بہت بڑی شکست اور ایران کے عوام کی عظیم کامیابی ہے۔
صدر ایران نے واضح کیا کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ہونے والا ایٹمی معاہدہ کوئی بھی سبوتاژ نہیں کر سکتا۔
انہوں نے ایک بار پھر تہران کے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا کہ ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی اور یہ بات اب تک ہونے والے مذاکرات اور معائنہ کاری سے ثابت ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے مذید کہا کہ دنیا کے تمام ملکوں نے اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ ایران کو پرامن مقاصد کے لیے ایٹمی تحقیق و ترقی کا حق حاصل ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا۔
صدر ایران نے بعض ملکوں کی جانب سے مشرق وسطی میں بحران پیدا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی میں آشوب پیدا کرنے والے ممالک کو اس علاقے کے سماجی معاملات کا صحیح ادراک نہیں ہے۔