مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق فلسطین کے قومی ٹیلی ویژن سے اپنے نشری خطاب میں محمود عباس نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ حملوں کے مقابلے میں فلسطینیوں کے دفاع کے لیے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے۔
محمود عباس کا کہنا تھا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں فلسطینی کے نمائندے کو قومی دفاع کے لیے ضروری ملاقاتوں اور رابطوں کا حکم بھی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واپسی کے حق کے لئے ہونے والے مظاہروں کے دوران اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا شہید اور زخمی ہونا اس بات کا تقاضہ کرتا ہے کہ اس معاملے میں عالمی برادری کی مداخلت ضروری ہو گئی ہے۔
غزہ کے مکینوں نے تیس مارچ کو یوم الارض کے موقع پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو غزہ سے جدا کرنے والی کنٹرول لائن پر مظاہرے کئے تھے جنہیں واپسی کے حق کا نام دیا گیا تھا۔
پرامن مظاہرین پر غاصب صہیونی فوجیوں کی فائرنگ میں سولہ فلسطینی شہید اور ایک ہزار سے زائد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اس واقعے پر عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے بھی غزہ میں فلسطینیوں کے پرامن مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ کی مذمت کی ہے۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پرامن مظاہرین پر فائرنگ اسرائیل کے سیاسی اور اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کے بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے۔
پیغام کا اختتام/