مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق فلسطین انفارمیشن سینٹر کے مطابق اتوار کے روز بھی غاصب صیہونی فوجیوں نے غزہ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد کے قریب مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ اور آنسوگیس کے گولے داغے جس کی زد میں آکر تین فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے جبکہ اشک آور گیس کی وجہ سے متعدد فلسطینیوں کی حالت غیر ہو گئی ہے۔
ہزاروں فلسطینیوں نے جمعے کے روز یوم الارض کے موقع پر اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کے حق کے لیے وسیع پیمانے پر مظاہرے کیے تھے جس پر غاصب صیہونی فوجیوں نے حملہ کر دیا تھا۔ اسرائیلی بربریت میں سترہ فلسطینی شہید اور ڈیڑھ ہزار کے قریب زخمی ہو گئے تھے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب سیکڑوں جنگ مخالفین نے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کر کے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی فوجیوں کی بربریت کی مذمت میں نعرے لگائے۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر غاصبانہ قبضہ ختم کرو، فلسطین کو آزاد کرو جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں جنگ مخالف امریکی نوجوان لڑکی ریچل کوری کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں جسے سن دو ہزار تیرہ میں اسرائیلی فوجیوں نے اس وقت بلڈوزر سے کچل کر ہلاک کر دیا تھا جب وہ انہیں غزہ میں ایک فلسطینی کا گھر مسمار کرنے سے روک رہی تھی۔
توقع کی جا رہی ہے کہ امریکہ میں آئندہ چند روز کے دوران اسرائیل کے خلاف مزید ایسے مظاہرے کیے جائیں گے۔
ادھر لندن میں سیکڑوں لوگوں نے مظاہرے کر کے فلسطینیوں کے واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی جارحیت کی مذمت کی ہے۔ مظاہرے میں شہری اور انسانی حقوق کے حامیوں کی بھی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین برطانوی بینکوں اور کمپنیوں سے اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ایسا ہی ایک مظاہرہ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے بھی کیا گیا جس میں شریک لوگ فلسطینیوں کے واپسی کے حق کی حمایت مین نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین نے اسرائیلی جیلوں میں بند تمام فلسطینیوں خاص طور سے کم سن بچوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے حکومت برطانیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی حمایت بند کر دے تاکہ فلسطینوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا سلسلہ روکا جا سکے۔
پیغام کا اختتام/