مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامتی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے ترجمان داؤد شہاب نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کے استقامتی گروہ کی شجاعانہ کارروائیاں صیہونی دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے فلسطینی گروہوں کے اتحاد اور ہوشیاری کی دلیل ہیں۔
اتوار کی رات فلسطین کے استقامتی گروہوں اور صیہونی فوج کے درمیان ہوئی لڑائی میں حماس کے فوجی بازو عزالدین قسام بریگیڈ کے سات جانباز شہید اور اسرائیلی فوج کا ایک کمانڈر ہلاک ہوگیا تھا۔
اس درمیان حماس کے فوجی بازو عزالدین قسام بریگیڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں صیہونی فوج کی ایک کارروائی کو ناکام بنادیا گیا ہے۔ قسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ صیہونی دشمن نے خطرناک اور کھلی جارحیت کے دوران جو اس غاصب حکومت کے تکبر وغرور کی علامت ہے اور جس نے ہمیشہ فائربندی کی خلاف ورزی کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے غزہ میں ایک بڑی اور خطرناک کارروائی کا منصوبہ بنایا تھا۔ قسام بریگیڈ کا کہنا تھا کہ صیہونی دشمن اپنی اس بڑی اور خطرناک کارروائی سے غزہ میں استقامتی محاذ کو بڑا نقصان پہنچانا چاہتا تھا۔
دریں اثنا صیہونی حکومت کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جس اسرائیلی کمانڈر کو فلسطینی مجاہدین نے ہلاک کیا ہے وہ اسرائیلی فوج کے ایک اہم عہدے پر تھا۔ صیہونی حکومت کے وزیرجنگ اویگدر لیبرمین نے بھی اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی استقامتی گروہوں کے ساتھ لڑائی میں ماراگیا اسرائیلی فوجی کمانڈر اسرائیلی فوج کا ایک اہم رکن تھا۔
صیہونی حکومت کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل دس نے انکشاف کیا ہے کہ یہ اسرائیلی کمانڈر کرنل تھا اور اسرائیلی فوج کے خصوصی دستوں میں اس کا عہدہ بہت ہی اہم اور حساس تھا۔
دوسری جانب صیہونی حکومت نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی فلسطینیوں کے ساتھ لڑائی میں مارا جانے والا اسرائیلی فوجی افسر فوج کے خصوصی کمانڈو دستے کا ایک عہدیدار تھا۔\پیغام کا اختتام/