مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سینیٹ نے غزہ میں اسرائیلی قابض فورسز کی جانب سے فلسطینیوں پر کی گئی بلااشتعال بمباری اور انسانیت سوز جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے متفقہ قرار داد منظور کرلی ہے۔ ایوان بالا میں قائد اعوان ڈاکٹر شہزاد وسیم کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ قرارداد میں سینیٹ نے اسرائیل کی جانب سے دفاع کے حق سے محروم مقبوضہ علاقے میں رہنے والے فلسطینیوں پر اسرائیل کی بلااشتعال جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا اور اسرائیلی طیاروں نے رہائشی علاقوں اور میڈیا کے دفاتر کو نشانہ بنایا جبکہ مقبوضہ بیت المقدس میں جان بوجھ کر مقدس مقامات کو نشانہ بنا کر جرم کیا گیا۔
پاکستانی سینیٹ نے چند ممالک کے منافقانہ طرز عمل اور دوہرے معیار پر بھی گہرے افسوس کا اظہار کیا جنہوں نے ان انسانیت سوز مظالم کی مذمت نہیں کی اور بدترین اسرائیلی جارحیت کے باوجود انسانی حقوق کی باتیں کرتے رہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ہم فلسطینی متاثرین اور جارحیت کا مظاہرہ کرنے والے اسرائیل کو برابری کا مقام دینے کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ واضح طور پر تنازع نہیں تھا، یہ ایک یک طرفہ جنگ تھی۔
سینیٹ نے غزہ کے عوام کو انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے اور مسئلہ فلسطین پر دیگر ممالک سے رابطے کرنے کے حکومت پاکستان کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی بھائیوں کے تحفظ کے لیے فوری، مؤثر اور ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ ان اقدامات میں غزہ پر عائد پابندیوں کا خاتمہ، غزہ کے عوام کو ضروری امدادی سامان بھجوانا، اسرائیلی جارحیت کا مکمل خاتمہ، غزہ میں آزاد مبصر بھجوانا، تعمیر نو میں مدد کرنا اور غزہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں جرائم کی مترتکب قابض اسرائیلی فوج کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات کا آغاز شامل ہے۔