مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسمان امامت و ولایت کے آٹھویں درخشاں ستارے، فرزند رسول (ص) حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام گیارہ ذی القعدہ سنہ ایک سو اڑتالیس ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں اس دنیا میں تشریف لائے۔ آپ کے فضائل میں بیان کیا جاتا ہے کہ آپ اپنے زمانے میں سب سے زیادہ علم کے حامل تھے۔
بنی عباس کا خلیفہ مامون الرشید ہمیشہ مختلف سوالات کے ذریعے آپ کو آزماتا رہتا تھا آپ ہر سوال کا جواب دیتے اور آپ کے تمام جوابات کا سرچشمہ قرآن کریم ہوتا تھا۔
دنیا بھر کے مسلمانوں اوراسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے مسلمان اور اللہ تعالی کی خوشنودی کے خواہاں لوگ، حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر آپ کے روضہ اقدس سمیت مختلف مقدس مقامات پر جا کر جشن مناتے ہیں۔
اسی مناسبت سے ایران کے مختلف شہروں خاص طور سے مقدس شہروں کی سڑکوں اور تمام مقدس و مذہبی مقامات کو نہایت خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے اور ہر طرف محفل میلاد اور قصیدے خوانی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور لوگ شربت اور مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں اورعلمائے کرام اور ذاکرین عظام حضرت امام رضا علیہ السلام کے فضائل بیان کر رہے ہیں۔
دنیا کے دوسرے ممالک خاص طور سے عراق، شام، لبنان، پاکستان، ہندوستان، بحرین، یمن اور دیگر ملکوں کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے جشن و سرور کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
پیغام کا اختتام/