مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکا کے مسلم مذہبی رہنما لوئیس فرا خان نے تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف پولیٹیکل سائنس میں ایک گول میز کانفرنس میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے دور میں امریکا اس وقت دنیا پر اپنی بالادستی سے محروم ہوتا جا رہا ہے-
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران میں خواتین کو حاصل آزادی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں خواتین کو یہ آزادی ایک ایسے وقت میں ملی ہوئی ہے جب امریکا اور یورپ میں عورتوں کو مردوں کے کھلونے اور تفریح کے اسباب کے طور پر دیکھا جاتا اور ان کا استحصال کیا جاتا ہے-
لوئیس فراخان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایرانی عوام کو اس بات کی کوشش جاری رکھنی چاہئے کہ وہ دنیا کی بہتر قوم کے طور پر پہچانے جاتے رہیں، کہا کہ امریکا صرف دھوکہ دینے کے لئے وعدہ کرتا ہے لیکن اس کے جواب میں ایرانی عوام کو چاہئے کہ وہ ملک کے اندر اور باہر متحد رہیں-
امریکا کی تحریک امت اسلام کے رہنما لوئیس فراخان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ واشنگٹن صرف مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے، کہا کہ یمن میں بعض عرب ملکوں کے وحشیانہ حملوں پر امریکا کی خاموشی کی وجہ جارح عرب ملکوں کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنا اور اسرائیل کے ساتھ ان ملکوں کے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنانا ہے-
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کو آج سب سے زیادہ خوف اسلامی جمہوریہ ایران سے ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر ایران کے خلاف جنگ چھیڑی گئی تو ایران پیچھے ہٹنے والا نہیں ہے-
پیغام کا اختتام/