مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، فرانس میں آٹھ ہفتوں سے جاری پیلی جیکٹس کا احتجاج پُرتشدد شکل اختیار کر گیا ہے، مظاہرین کار لفٹر کے ذریعہ دیوار توڑ کر منسٹری میں داخل ہو گئے، مظاہرین صدر سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال ہے اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔
فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق مظاہرین کی تعداد پچاس ہزار کے قریب ہے۔ دوسری طرف فرانس کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرے شروع ہو گئے۔
گزشتہ روز میکرون حکومت نے مظاہرین کو فسادی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف سخت اقدام اٹھانے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد حالات سدھرنے کے بجائے مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانس میں 17 نومبر سے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک تقریباً دس افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج اب سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاجی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے جسے روکنے میں حکومت ناکام ہوگئی ہے۔
پیغام کا اختتام/