مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صد شہباز شریف، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ منظور نہ ہونے دینے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ آئی ایم ایف کے نمائندوں نے بنایا ہے جو عوام اور ملک دشمن ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزیشن رہنماوں کی بڑی بیٹھک ہوئی جس میں حکومت مخالف تحریک چلانے کے لیے صلاح و مشورے کیے گئے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے وفود کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں حکومت مخالف تحریک اور اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں اور بجٹ کے حوالے سے بات کی گئی جب کہ حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا، پاکستان کی تاریخ میں اتنے قرضے نہیں لیے جتنے اس حکومت نے لے لئے، ڈالرکی قیمت 157 چلی گئی ہے، غریب شہری آج بازار سے راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا، حکومت کا خاتمہ ہی موجودہ صورتحال سے نجات کا ذریعہ ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور ہمارے موقف میں تھوڑا سا فرق ہے مولانا صاحب کہتے ہیں حکومت جائے، ہم کہتے ہیں پارلیمان اپنی مدت پوری کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت مدت پوری کرے یا نہ کرے پارلیمان کو مدت پوری کرنی چاہئے، پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کہتی آئی ہے نظام چلتا رہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور حکومت مخالف تحریک سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل پر بات چیت کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ زندگی میں اتنا جھوٹا وزیراعظم نہیں دیکھا جس کے 10 ماہ کے ظالمانہ اقدامات نے عام آدمی کی زندگی جہنم بنا دی، عام آدمی سے مل کر حکومت کو غریب دشمن بجٹ واپس لینے پر مجبور کریں گے۔
پیغام کا اختتام/