مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یورپین پارلیمنٹ میں گفتگو سے پاکستان میں توہین رسالت قوانین اور مذہبی حساسیت کے حوالے سے لاعلمی کا اظہارہوتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان میں توہین رسالت کے قانون پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان کا جی ایس پی اسٹیٹس ختم کرنے کے لیے نظر ثانی کی قرارداد منظوری کرلی۔
ذرائع کے مطابق یہ قرارداد یورپی پارلیمنٹ کی ایکسٹرنل ایکشن سروس سے وابستہ کئی ماہرین نے پیش کی ہے جس میں یورپی یونین سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے جی ایس پی پلس درجے پر نظرثانی کرے یا اسے عارضی طور پر ختم کردے۔
اس قرار داد کے کئی نکات میں بطورِ خاص پاکستان میں توہینِ رسالت کی سزا کے قانون آرٹیکل 295 بی اور سی کا باربار ذکر کیا گیا ہے اور بارہا اس قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان کے قوانین کے خلاف یوپی پارلیمنٹ کی مداخلت ناقابل برداشت ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپین پارلیمنٹ میں گفتگو سے پاکستان میں توہین رسالت قوانین اور مذہبی حساسیت کے حوالے سے لاعلمی کا اظہارہوتا ہے۔ یورپی قرارداد میں پاکستان پر بے بنیاد الزامات بھی عائد کئے گئے ہیں۔