مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور گالم گلوچ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی، اپوزیشن قائدین کی بیٹھک میں اہم مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
اپوزیشن قائدین کے مابین اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کے لئے کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق ہوا، جس کے بعد مشترکہ اتفاق رائے سے اسپیکر کے خلاف تحریک لانے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ کمیٹی میں پیپلزپارٹی کی نمائندگی شازیہ مری، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف کریں گے، اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایاز صادق اور رانا ثناء اللہ کمیٹی میں شامل ہیں، جب کہ جے یو آئی کے 2 ارکان بھی شامل کئے جائیں گے۔ کمیٹی اسپیکر کے خلاف تحریک لانے کے لئے مشاورت اور وقت کا تعین کرے گی، اور دیگر اپوزیشن ارکان سے بھی رابطے کرے گی۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جمہوریت کی تاریخ میں سیاہ ترین دن کی حیثیت رکھتا ہے، اسپیکر اپنی آئینی، قانونی، جمہوری اور پارلیمانی ذمہ داریاں انجام دینے میں مکمل ناکام رہے، اسپیکر ایوان کے ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے لیکن اسد قیصر یہ فرض نبھانے کے اہل نہیں۔