مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے کل رات سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بے بنیاد اور من گھڑت الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے یمن میں اپنے خطرناک کردار کی وجہ سے علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کیا ہے۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ نے اس موقع پر دعوی کیا کہ سعودی عرب نے یمن کی قانونی حکومت کی حمایت کے لئے ایک اتحاد تشکیل دیا ہے۔
اس پریس کانفرنس میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب اور برطانیہ کے ما بین ایران کو کنٹرول کرنے کے لئے سمجھوتہ ہوا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ سعودی عرب پریمن کی جنگ مسلط کی گئی ہے کہا کہ سعودی عرب یمن میں سیاسی راہ حل کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے ایسے میں برطانیہ کا دورہ کیا ہے کہ جب برطانیہ کے وزیراعظم ٹیرزا مے کو یمن میں سعودی جارحیت کے حوالے سے سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ اس حوالے سے سخت دباو میں ہیں۔
پیغام کا اختتام/