مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، چند روز قبل مصالحت کی کوششوں کے باعث اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محصور علاقے کے محاصرے میں آمدورفت میں نرمی کردی گئی تھی۔
حالیہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عیدالاضحیٰ کے دوران اس راستے کو استعمال نہیں کرسکیں گے کیوں کہ اسرائیل کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اب یہ راستہ کب تک بند رہے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ گزشتہ جمعے کو ہونے والی اشتعال انگیز کارروائیوں کے سبب ’ایریز کراسنگ‘ کو دوبارہ بند کردیا گیا۔
دوسی جانب فلسطینی حکام نے بھی سرحد کی بندش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سوائے علاج معالجے کی ضرورت کے علاوہ یہاں سے گزرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ سرحد کے ساتھ ہونے والے مظاہرے کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے 2 فلسطینی جاں بحق ہوگئے، اسرائیل فوج کا کہنا تھا کہ متعدد لوگ سرحد عبور کر کے اسرائیل میں داخل ہوئے جبکہ آگ کے گولے، اور آتش گیر مادہ سرحد پر موجود باڑ سے پھینکا گیا۔
پیغام کا اختتام/