مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے یوم شہادت اور اہل حرم کی اسیری کی یاد میں پورے ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس عزا اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے۔
عزاداری کے مرکزی اجتماعات مشہد مقدس میں فرزند رسولۖ حضرت امام علی رضا علیہ السلام اور قم میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم مطہر میں جاری ہیں-
کربلائے معلی نجف اشرف اور کاظمین و سامرا میں بھی غم کی اس تاریخ کی مناسبت سے بڑی بڑی مجالس عزا اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے۔
حضرت امام سجاد علیہ السلام نے، جو واقعہ عاشورا کے موقع پر بیمار تھے، عاشورا کے بعد حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم تحریک کی سنگین ذمہ داری سنبھالی اور اپنے پدر بزرگوار کے پیغام اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا کام انتہائی باکمال طریقے سے انجام دیا اور تحریک عاشورا کے مقصد اور اس کے بنیادی فلسفے کو دنیا کے سامنے بھرپور انداز میں اجاگر کیا-
دعاؤں کی شکل میں آپ کی انسان ساز تعلیمات کو کتاب صحیفہ سجادیہ میں یکجا کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو اس وقت مسلمانوں کی انتہائی معتبر اور مقدس کتابوں میں سے ایک ہے۔
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام، سن اڑتیس ہجری قمری میں مدینہ منورہ میں اس دنیا میں تشریف لائے۔ آپ نے ایسے دور میں زندگی بسر کی جو آل رسولۖ پر بہت ہی سخت زمانہ تھا۔
*مقدس دفاع نیوز ایجنسی نیٹ ورک غم و اندوہ کے اس موقع پر اپنے تمام سامعین، ناظرین اور چاہنے والوں کی خدمت میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے*
پیغام کا اختتام/