مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، امریکی سینیٹ میں انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے شواہد نہیں ملے جب کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف کرنے کے امکانات بھی نہایت کم ہیں۔
در ایں اثنا امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی سربراہ جینا ہیسپل کا کہنا ہے کہ امریکا کا جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے باوجود ایران اس ڈیل پرعمل پیرا ہے۔
امریکی سی آئی اے کی خاتون سربراہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جوہری ڈیل 2015 پر ایران اب بھی عمل درآمد کررہا ہے تاہم اس کے چند اہداف بھی ہیں جسے وہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال مئی میں جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی حکومتوں پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔ بعد ازاں ایرانی صدر حسن روحانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا ایرانی جوہری معاہدے سے کبھی مخلص نہیں تھا، ٹرمپ نے وعدہ خلافی کی ہے۔
پیغام کا اختتام/