مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کو پاکستان پر سب سے بڑا اعتراض کالعدم تنظیموں کو ہائی رسک قرار نہ دینا تھا، لیکن یہ تقاضا ہم نے گزشتہ ہفتے پورا کردیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ ہم نے کالعدم تنظیموں کے خلاف نئے اقدامات اٹھائے ہیں اور انہیں پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے، اب امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ ستمبر میں پاکستان کو کلیئر قراردے دیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا اور پاکستان چاہتا ہے کہ اس کا نام گرے لسٹ سے ہٹا دیا جائے کیونکہ اس فہرست میں شمولیت سے بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں۔
اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان سے دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت ختم کرنے کے لیے ڈو مور کا مطالبہ کیا ہے۔
پیغام کا اختتام/