مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی استقامتی تحریک "حماس" نے امریکی ایوان نمایندگان کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس میں سفارت خانے کو برقرار رکھنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ متنازع فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان کہا کہ امریکی کانگریس کا بیت المقدس میں سفارت خانے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امریکہ کی فلسطینیوں کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کے حوالے کرنے کے حوالے سے امریکی ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے نقطہ نظر میں کوئی فرق نہیں ہے۔
دوسری جانب فلسطین میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے مرکز اوچا کی طرف سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی 69 املاک مسمار کیں یا انہیں قبضے میں لیا ہے۔