مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے کہا کہ آیۃ اللہ سید علی سیستانی کے دلنشین رویے اور ان کے الفاظ نے مجھے بہت متاثر کیا۔ انھوں نے کہا کہ آیۃ اللہ سیستانی نے میرا بڑا احترام کیا اور مجھے بہت عزت دی، جو میرے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔ پوپ فرانسس نے کہا کہ آیۃ اللہ سیستانی کی اس بات نے مجھے بہت متاثر کیا کہ وہ میرے استقبال کے لیے اٹھ کر آئے اور اسی طرح وہ الوداع کہنے کے لیے بھی اٹھ کر آئے۔
انھوں نے کہا کہ آیۃ اللہ سیستانی نے مجھے بتایا کہ وہ گزشتہ دس سال سے ان لوگوں سے ملاقات نہیں کر رہے ہیں جو سیاسی مقاصد کے لیے کام کرتے ہیں بلکہ صرف ان لوگوں سے ملتے ہیں جو مذہبی مقاصد کے لیے کام کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ عراق کے سفر پر جانے سے پہلے ایک ویڈیو پیغام میں پوپ نے کہا تھا کہ وہ امن کے پیغام کے ساتھ عراق کا دورہ کر رہے ہیں اور ان کا مقصد امن اور بھائی چارے کا پیغام دینا ہے۔
پوپ فرانسس نے یہ باتیں آیۃ اللہ سیستانی کے بارے میں عراق کے صدر برہم صالح کو بھیجے گئے اپنے پیغام میں کہی ہیں۔ انھوں نے یہ پیغام عراقی صدر کو بغداد سے ویٹیکن کی واپسی کے راستے میں طیارے سے بھیجا ہے۔