مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے این ڈی ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر خصوصی حیثیت کی بحالی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے آل کشمیر پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ممکنہ طور پر بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے سمیت اہم مسائل کے حل کے لیے جمعرات کے روز تمام سیاسی جماعتوں کی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے وزیر داخلہ اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے مشیر قومی سلامتی اجیت دوال سمیت دیگر اعلی حکام سے ملاقات کی ہے۔
بھارت میں عوامی سطح پرحمکراں جماعت بی جے پی کی مقبولیت تیزی سے گررہی ہے، اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی میں پیش پیش وزیر داخلہ امیت شاہ اب بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی بدلتی صورت حال پر صلاح و مشورہ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم مودی نےکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور فارق عبداللہ کو کانفرنس میں شرکت کے لیے دعوت نامے بھیج دیئے ہیں جس پر دونوں رہنماؤں نے اپنی اپنی جماعت کی میٹنگ طلب کرلی ہے جس میں دعوت نامے کو قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھر یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ کشمیر میں تعطل کی شکار سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے ہیں جس کے لیے مودی سرکار اپنے سابق حلیفوں سے مشاورت کرنا چاہتی ہے جب کہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اگست 2019 میں مودی سرکار نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور کنٹرول مرکز کے حوالے کردیا تھا ۔