مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی نگراں ٹیم کی جانب سے سلامتی کونسل میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ وہابی دہشت گرد اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان " ٹی ٹی پی " افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرسکتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم نے سلامتی کونسل میں ایک اہم رپورٹ پیش کی ہے جس میں القاعدہ، داعش اور ان سے منسلک و وابستہ گروہوں سے دنیا کو لاحق خطرات سے خبردار کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کی تیاری کے لیے مانیٹرنگ ٹیم نے شام، عراق اور افغانستان سمیت جنگ زدہ ممالک اور ان میں پنپنے والی دہشت گرد جماعتوں کا تجزیہ پیش کیا جس کے لیے مقامی افراد سمیت ایسے ماہرین کے بھی انٹرویو کیے گئے جو دہشت گرد جماعتوں کو قریب سے جانتے ہیں۔
مانیٹرنگ ٹیم کی رپوٹ میں افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا بھی نقشہ کھینچا گیا ہے۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے افغانستان میں پناہ لینے والے دہشت گرد سرحد پار سے پاکستان پر حملے کرسکتے ہیں۔
رپورٹ میں باوثوق ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار بھتہ خوری، اسمگلنگ اور جبری ٹیکسوں سے اپنے مالی وسائل میں اضافہ کر رہی ہیں جو دہشت گردی کی کارروائی کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔