مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے بدھ کے روز کابل میں دوسری بین الاقوامی امن کانفرنس کی افتتاخی تقریب سے اپنے خطاب میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امن کے بارے میں طالبان کی بعض باتوں پر توجہ دی جاسکتی ہے ، کہا کہ امن کے عمل میں شامل ہونے والے طالبان گروہ کے افراد کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
انھوں نے بنیادی آئین پر نظرثانی کے بارے میں کہا کہ اس پر غور کیا جائے گا اور جیل میں بند طالبان کے افراد کو رہا بھی کر دیا جائے گا۔
افغان صدر نے کہا کہ جامع امن منصوبے کی شقوں کی بنیاد پر طالبان کے نمائندہ دفتر اور ان کے اراکین کی آزادانہ آمد و رفت بھی قابل غور ہے۔
انھوں نے افغانستان، علاقے اور پوری دنیا میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سرحدوں تک محدود نہیں ہے۔
افغان صدر کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے ایسی حالت میں آمادگی کا اعلان کیا گیا ہے کہ طالبان نے اعلان کیا ہے کہ جب تک افغانستان سے امریکیوں کا انخلا نہیں ہو گا، حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔
پیغام کا اختتام/