ڈیفپریس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان مجوزہ معاہدے کے مراحل کے بارے میں تفصیلات سوشل میڈیا پر جاری کی ہیں۔
صدر جوبائیڈن کی طرف سے ایکس پر جاری بیان کے مطابق جنگ بندی اور قیدیوں کا تبادلہ تین مراحل پر مشتمل ہوگا
پہلا مرحلہ
مکمل جنگ بندی
غزہ کی کثیر آبادی والے علاقوں سے صہیونی فورسز کا انخلاء
بعض صہیونی یرغمالیوں کی رہائی اور لاشوں کی واپسی
فلسطینی سویلین کی غزہ میں اپنے گھروں میں واپسی
انسانی امداد میں اضافہ
دوسرا مرحلہ
باہمی اختلافات کو مستقل ختم کرنا
باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے ماحول سازی
تیسرا مرحلہ
غزہ کی تعمیر نو کے لئے منصوبہ بندی
ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشوں کو اہل خانے کے حوالے کرنا
امریکی صدر کی اس تجویز پر صہیونی وزیراعظم نے ردعمل میں کہا ہے کہ جنگ بندی نہیں ہوگی البتہ اس تجویز کو اہم مثبت نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے صدر جوبائیڈن کی اس تجویز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ امریکہ کا مذکورہ موقف اور عالمی برادری کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی پر زور دینا فلسطینی عوام کی استقامت اور جرائت کی دلیل ہے۔