مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق تین مارچ دو ہزار تیرہ کے دن کو پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا.
پاکستان کے سب سے زیادہ گنجان آباد شہر کراچی کے مصروف اور پر رونق علاقے گلشن اقبال سے متصل ایک شیعہ آبادی کودہشتگردوں نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پینتالیس افراد شہید اور ایک سو پینتیس دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
مغرب کے وقت عباس ٹاون نامی شیعہ آبادی کے داخلی راستے پر ایک دھماکہ خیز مواد سے لدی ہوئی گاڑی دھماکے سے تباہ ہوگئی جس نے آس پاس موجود فلیٹوں کو مسمار کر کے رکھ دیا۔
اس دھماکے کے نتیجے میں اس سڑک پر موجود افراد سمیت فلیٹوں کے مکین بھی اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
تقریبا چالیس سے پچاس فلیٹس بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئے، دھماکے سے ایک خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے فلیٹوں اور انکے نیچے دکانوں میں موجود سامان کو جلا کر راکھ کر دیا۔
دھماکہ اتنا شدید تھا کہ جس سے چار فٹ گہرا اور دس فٹ چوڑا گڑھا بن گیا۔ دھماکے سے سات سو میٹر کا علاقہ متاثر ہوا۔
پیغام کا اختتام/