16 October 2024

ایٹمی معاہدے سے نکلنے کی صورت میں امریکا سیاسی تنہائی کا شکار ہو جائے گا

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے نکلنے کی صورت میں امریکا کو بین الاقوامی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ الگ تھلگ پڑ جائے گا۔
خبر کا کوڈ: ۱۱۲۷
تاریخ اشاعت: 23:55 - April 10, 2018

ایٹمی معاہدے سے نکلنے کی صورت میں امریکا سیاسی تنہائی کا شکار ہو جائے گامقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے ایٹمی معاہدے سے نکلنے پر مبنی امریکی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کی صورت میں اس کے لئے بے شمار سیاسی اور بین الاقوامی مشکلات پیدا ہوں گی-

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ماضی میں بھی کئی بار دھمکی دی ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے سے نکل جائیں گے لیکن بالآخر وہ معاہدے کو جاری رکھنے پر دستخط کرنے پر مجبور ہوئے ہیں-

ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے میں سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس بھی ضمیمہ ہے اور اگر امریکا یا کوئی بھی دوسرا ملک ایٹمی معاہدے سے نکلتا ہے تو وہ سیاسی سطح پر الگ تھلگ پڑ جائے گا-

کانگریس کے قانون کے مطابق بارہ مئی تک امریکی صدر ٹرمپ کے پاس وقت ہے کہ وہ ایران پر عائد پابندیوں کو معطل رکھنے کے بارے میں کوئی فیصلہ کرلیں-

ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس معاہدے میں تبدیلی نہ کی گئی تو امریکا اس سے نکل جائے گا-

اس درمیان امریکا کے سابق صدر کے خصوصی مشیر ڈینیس راس نے بھی کہا ہے کہ اگر امریکا ایٹمی معاہدے سے نکلتا ہے تو وہ سیاسی طور پر الگ تھلگ پڑ جائے گا اور ایران کی حکومت کسی بھی طور پر سیاسی تنہائی کا شکار نہیں ہو گی-

پیغام کا اختتام/ 

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں