مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایڈمرل خانزادی نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایرانی کی آبی سرحدوں کا تحفظ بحریہ کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔ ایرانی بحریہ اس وقت اس خطے کی مضبوط اور محکم سمندری فوج ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی بحریہ کے پاس اپنی سمندری حدود کے دفاع کے لئے تمام ضروری وسائل موجود ہیں۔
ایڈمرل خانزادی نے بتایا کہ پابندیوں کے باوجود آج اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ دفاعی وسائل کی تیاری، انواع و اقسام کے جنگی بحری جہاز اور جنگی کشتیاں بنانے اور مختلف قسم کی چھوٹی بڑی آبدوزوں سمیت سمندری دفاع کے تمام دیگر وسائل کی تیاری میں پوری طرح خود کفیل ہے۔انھوں نے بتایا کہ ایرانی بحریہ کے سبھی دفاعی وسائل اور جنگی سازوسان ملک کے اندر ہی تیار ہوتا ہے۔
ایڈمرل خانزادی نے بتایا کہ رواں ایرانی سال کے اندر، ایرانی بحریہ کے جنگی اور دفاعی بیڑے میں فاتح نوعیت کی ایک متوسط آبدوز، جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جماران اور سہند نوعیت کے دو جنگی بحری جہاز شامل ہوجائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ اسی طرح دماوند نامی جنگی بحری جہاز جس کو اپگریٹ کیا گیا ہے، وہ بھی امید ہے کہ رواں سال کے اختتام تک ایرانی بحریہ کے دفاعی اور جنگی بیڑے میں شامل ہوجائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ ان تمام دفاعی اور جنگی وسائل کی تیاری کا مقصد علاقے میں پائیدار سلامتی کا قیام ہے۔انھوں نے کہا کہ علاقے میں پائیدار اور متوازن سلامتی خطے کے تمام ملکوں کے فائدے میں ہے۔
پیغام کا اختتام/