16 October 2024

امریکہ کا عالمی معاہدوں سے نکلنے کا سلسلہ جاری

اسلحے کی تجارت کے عالمی معاہدے سمیت بین الاقوامی معاہدوں سے نکلنے کے امریکی رجحان نے دنیا کو نئے خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۳۸۶۲
تاریخ اشاعت: 16:50 - April 27, 2019

مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق،  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو ملک کی طاقتور اسلحہ لابی نیشنل رائفل ایسوسیامریکہ کا عالمی معاہدوں سے نکلنے کا سلسلہ جاری ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن اسلحے کی تجارت کے عالمی معاہدے آرمز ٹریڈ ٹریٹی سے نکل رہا ہے۔

انہوں نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ وہ امریکہ کی خود مختاری کو قربان کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، کہا کہ اقوام متحدہ کو اس معاہدے سے نکلنے کی باضابطہ درخواست جلد موصول ہو جائے گی۔

ٹرمپ نے اجلاس کے دوران اسلحے کی تجارت کے عالمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کی دستاویز پر دستخط بھی کیے۔

ٹرمپ کے اس اقدام پر سب سے بڑے بین الاقوامی ادارے اقوام متحدہ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے کیونکہ ‏عالمی امن و سلامتی کا تحفظ اس ادارے کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلحہ کی تجارت کا عالمی معاہدہ ایسا واحد عالمی نظام ہے جس کا مقصد اسلحہ کی عالمی تجارت کو شفاف بنانا ہے۔

امریکہ کے اندر بھی اسلحے کی تجارت کے عالمی معاہدے سے اخراج کے امریکی فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ ننسی پیلوسی نے اسلحہ کی تجارت کے عالمی معاہدے  سے ٹرمپ کے اخراج کو حساب و کتاب کی سنگین غلطی اور امریکی مفادات کے لیے نقصان دہ فیصلہ قرار دیا ہے۔

ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ الیٹ انگل نے بھی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کو انتہائی شرمناک قرار دیا ہے۔ الیٹ انگل نے کہا کہ ٹرمپ نے سیاسی محرکات کے تحت اسلحہ لابی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے امریکہ کو اسلحہ کی تجارت کے عالمی معاہدے سے باہر نکال لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی ٹرمپ کے اس شرمناک فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی اجلاس بلائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپریل دو ہزار تیرہ میں اسلحہ کی تجارت کے عالمی معاہدے کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھی۔

اس معاہدے کا مقصد دنیا میں ستر ارب ڈالر کی اسلحے کی تجارت کو کنٹرول اور انسانی حقوق پامال کرنے والوں کی اسلحہ تک رسائی کو روکنا ہے۔ 

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں