مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی ریپبلکن پارٹی کے سینیٹرز کی جانب سے صدر ٹرمپ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں امریکی کانگریس پر صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے حملے اوران کی جانب سے حملہ آوروں کے لیے حوصلہ افزائی کے پیغام کے بعد سے ٹرمپ کی مشکلات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ایک طرف صدر ٹرمپ کو اشتعال انگیزی کی علامت بنا کر سوشل میڈیا پر ان کے اکاؤنٹس مستقل طور پر بند کردیے گئے ہیں اور دوسری بار مؤاخذے کی تیاری کی جارہی ہے وہیں ان کی اپنی ہی جماعت کے نمائندے استعفی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سب سے پہلے ریاست الاسکا سے ریپلکن سینیٹر لیزا مرکوسکی نے صدر ٹرمپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا اور اتوار ہی کو پنسلوینیا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر پیٹ ٹومی نے بھی صدر ٹرمپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موأخذے سے قبل ٹرمپ کو خود ہی عہدے سے دست بردار ہوجانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اگرچہ صدر ٹرمپ کی مدت پوری ہونے میں اب محض دس دن رہ گئے ہیں تاہم گزشتہ روز کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے ایوان نمائندگان کے تمام ہی اراکین کو خط بھیجا جس میں کیپیٹل ہل پر حملوں کے لیے ٹرمپ کے احتساب کی اپیل کی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق آج پیر دن صدرٹرمپ کے خلاف مؤاخذے کی تحریک پیش ہوسکتی ہے۔ ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک پیش ہونے کے بعد وہ امریکی تاریخ میں پہلے صدر ہوں گے جن کا دو بار مواخذہ کیا گیا۔