مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابقیمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے روس کی قرارداد کی منظوری کو یمن کے تناظر میں امریکی تسلط کے خاتمے کا نقطہ آغاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ایسی حالت میں عمل میں آیا ہے کہ جارح ممالک نے یمنی میزائل کے ٹکڑوں کو امریکہ منتقل کیا اور پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نمائندوں کو اس کو دیکھنے کی دعوت دی اور پھر جعلی رپورٹ تیار کی گئی مگر شکست کےعلاوہ ان کو کچھ ہاتھ نہیں لگا۔
امریکہ اور سعودی عرب، یمن میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے اور رائے عامہ کو گمراہ نیز ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ سعودی عرب پر داغا جانے والا میزائل ایران نے یمنی فوج کو فراہم کیا تھامحمد علی الحوثی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پابندیاں سخت کئے جانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا کہا کہ روسی قرارداد کی منظوری، یمن کی محصور قوم کے حق میں جارحیت کا مظاہرہ کرنے والوں کی شکست و رسوائی کا مظہر ہے۔شکست و رسوائی کا مظہر ہے۔