مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے اور اُس وقت تک احتجاج کرتے رہیں گے جب تک صاف و شفاف انتخابات کی تاریخ نہیں ملتی کیونکہ اگر انتخابات صاف و شفاف نہیں ہوئے تو مزید انتشار ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ جس طرح پنجاب کے ضمنی انتخابات میں " میچ فکس" کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اگر اس طرح کے عام انتخابات کرائے تو مزید انتشار بڑھے گا، سیاست میں غیر یقینی فضا بڑھتی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صرف راستہ ایک ہی ہے صاف و شفاف الیکشن کا اور اس مقصد کے لیے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہے کیونکہ اگر یہ حکمراں ملک پر مسلط رہے تو اداروں کودفن کردیں گے۔
عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ موجودہ حکومت کی سربراہی میں ملک وہاں پہنچ جائے گا جہاں سری لنکا پہنچ گیا ہے، جب عدم اعتماد ہوا تو ڈالر 178 کا تھا آج 208 کا ہے، ہم نے روس سے تیل لینا تھا اور بوجھ عوام پر نہیں آنے دینا تھا، اس حکومت نے روس سے تیل کی بات کیوں نہیں کی؟
انہوں نے کہا کہ ہم نے پیٹ کاٹ کر پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی دی، بجلی کی قیمت میں چار روپے فی یونٹ کمی کی، آئی ایم ایف پروگرام میں ہونے کے باوجود ہیلتھ انشورنس دیا، کیا ہم پر قیمتیں بڑھانے کا دباؤ نہیں تھا؟ اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا۔