ڈیفپریس کی رپورٹ شہباز شریف نے ہفتے کے روز اپنے ایک پیغام میں کہا کہ خان یونس پر اسرائیلی حملوں میں شدت کی وجہ سے بگڑتی ہوئی صورتحال نے ایک لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے۔
انہوں نے خان یونس کے محاصرے اور پینے کے پانی، خوراک اور دیگر بنیادی اشیاء کی عدم دستیابی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں انسانی تباہی واقع ہوئی ہے اور وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں، لہٰذا اس سانحے کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کرایا جائے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستانی یونیورسٹیاں فلسطینی میڈیکل طلباء کی میزبانی کے لیے تیار ہیں اور وہ پاکستان میں اپنی تعلیم مکمل کر سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 1 لاکھ 80 ہزار سے زائد فلسطینی غزہ کے جنوبی شہر خان یونس سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حکومت الاقصیٰ طوفان کے حملوں کا بدلہ لینے، اپنی شکست کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے غزہ پٹی پر بمباری کر رہی ہے۔ ان جرائم کی وجہ سے تل ابیب کے حکام پر بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے "نسل کشی" کا الزام عائد کیا گیا۔