16 October 2024

اسماعیل ھنیہ نے ’واپسی مارچ‘ کے نئے مرحلے کا اعلان کردیا

مقبوضہ بیت المقدس (اسلام آباد)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے فلسطینیوں کے حق واپسی کے لیے ہونےوالے احتجاج کے نئے مرحل کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ واپسی مارچ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ حماس کے سیاسی شعبے کےسربراہ نے کہا کہ ’ہم اپنے مقدس مقامات، اپنے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں واپس جائیں گے۔ ہمارے پناہ گزین شہری جہاں بھی ہیں وہ واپس اپنے اپنے علاقوں میں جا کر آباد ہوں گے۔
خبر کا کوڈ: ۱۱۳۷
تاریخ اشاعت: 22:26 - April 11, 2018

اسماعیل ھنیہ نے ’واپسی مارچ‘ کے نئے مرحلے کا اعلان کردیامقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس (اسلام آباد)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے فلسطینیوں کے حق واپسی کے لیے ہونےوالے احتجاج کے نئے مرحل کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ واپسی مارچ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ حماس کے سیاسی شعبے کےسربراہ نے کہا کہ ’ہم اپنے مقدس مقامات، اپنے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں واپس جائیں گے۔ ہمارے پناہ گزین شہری جہاں بھی ہیں وہ واپس اپنے اپنے علاقوں میں جا کر آباد ہوں گے۔

اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ صہیونی ریاست کے ساتھ جاری تذلیل پر مبنی سیکیورٹی، سیاسی اور دیگر تعاون کو ختم کیا جائے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مشرقی غزہ میں ’واپسی کیمپ‘ میں مارچ کے نئے مرحلے کے افتتاح کے موقع پرکیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری فلسطینی قوم اور قیادت کو اس موقع پر حق واپسی مارچ میں ایک صف میں ہونا چاہیے۔ ایسی قیادت جو قوم کی امنگوں کی ترجمانی نہ کرسکے وہ قیادت کے لائق نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عظیم الشان واپسی تحریک اپنے ابتدائی مراحل میں ہے۔ واپسی غزہ مارچ نے نام نہاد سیاسی اور مذاکراتی عمل کو تار تارکردیا ہے۔ فلسطینی قوم ایک نئے دور میں داخل ہوگئی ہے۔ذلت ، نام نہاد سیکیورٹی تعاون، رذیل سیاسی دوستی اور سیکیورٹی ایڈز‘ کا باب بند ہونے والا ہے۔ ان کا اشارہ اسرائیل کے ساتھ جاری فلسطینی اتھارٹی کےسیکیورٹی، سیاسی اور تجارتی تعاون کی جانب تھا۔اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی قوم آزادی کے معرکے میں صف اول پر ہے اور نسل پرستی کا مقابلہ کررہی ہے۔

غزہ کے عوام محاصرے اور قابض دشمن کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ ہم شہداء کے خون کے ساتھ وفاد اری، مزاحمت، دیرینہ مطالبات اور حق واپسی کے لیے جدو جہد جاری رکھیں گے۔

حماس رہ نما نے کہا کہ صہیونی ریاست پرامن فلسطینی مظاہرین کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مشرقی غزہ میں جاری مارچ پرامن اور فلسطینی قوم کی تہذیب کا عکاس ہے۔ کئی قیمتی جانوں کی قربانی دینے کے باوجود ہم نے واپسی مارچ کے اہم اہداف حاصل کیے ہیں۔ یہ آغاز سفر ہے اور ہمارا سفر جاری رہے گا۔

پیغام کا اختتام/ 

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں