مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کے بعد انیس سو پچپن کے ایران امریکہ دوستی معاہدے کی بنیاد پر عالمی عدالت انصاف میں امریکہ کے خلاف کیس دائر کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کے بعد دوبارہ مذاکرات کی بھی بات کی ہے لیکن امریکی حکومت اس سے پہلے بھی معاہدوں کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرچکی ہے۔ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے انیس سو پچپن کے معاہدے کے تحت تمام ضروری اقدامات انجام دیئے ہیں جبکہ امریکہ نے بارہا اس کی خلاف ورزی کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی عدالت انصاف نے امریکہ کے خلاف ایران کی جانب سے دائر کردہ شکایت کی سماعت کے لیے ستائیس اگست کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔