02 February 2025

ایٹمی معاہدے کے بارے میں ٹرمپ کا توہین آمیز بیان

امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے اس دعوے کی تکرار کرتے ہوئے کہ ایران ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے سے پہلے والا ایران نہیں رہ گیا ہے ایک بار پھر ایٹمی معاہدے پر سوالیہ نشان لگایا۔
خبر کا کوڈ: ۲۹۵۱
تاریخ اشاعت: 20:42 - November 03, 2018

ایٹمی معاہدے کے بارے میں ٹرمپ کا توہین آمیز بیانمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر نے ریاست مغربی ویرجینیا کے اپنے دورے سے قبل ایٹمی معاہدے پر دستخط کرنے والے اپنے یورپی اتحادیوں اورسلامتی کونسل کی کھلی توہین کرتے ہوئے اس بین الاقوامی معاہدے کو احمقانہ قراردیا ۔

ٹرمپ نے ایک بار پھر دعوی کیا کہ جب سے امریکا ایٹمی معاہدے سے الگ ہوا ہے بقول ان کے ایران بہت بدل گیا ہے اور جیسے ہی پابندیوں کا آغاز ہوگا ایران پر کاری ضرب لگے گی۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایک طرف جہاں امریکی انتظامیہ نے یہ کہا ہے کہ پانچ نومبر سے ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں عائد ہوجائیں گی وہیں دوسری جانب  اس نے ان پابندیوں سے آٹھ ملکوں کو مستثنی کردیا اور کہا ہے کہ یہ ممالک ایران سے تیل خرید سکتے ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ پمپیئو نے ان آٹھ ملکوں کو مستثنی قراردیتے وقت اپنے خطاب میں اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکا کی دھمکیون کے باوجود ان ملکوں نے ایران سے تیل خریدنا بند نہیں کیا اور نہ ہی اس میں کمی کی۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں