16 October 2024

سماجی انصاف کے محقق ہونے پر تاکید/ مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں محض وعدے کافی نہیں

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اس بار وعدے کافی نہیں ہیں بلکہ عمل کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ: ۴۲۷۳
تاریخ اشاعت: 17:13 - February 17, 2021

سماجی انصاف کے محقق ہونے پر تاکید/ مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں محض وعدے کافی نہیںمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 29 بہمن سن 1356 ہجری شمسی میں تبریز کے عوام کے قیام کی مناسبت سے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عوام سے ٹی وی پر براہ راست خطاب میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اس بار وعدے کافی نہیں ہیں بلکہ عمل کی ضرورت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 29 بہمن سن 1356 شمسی کو تاریخی اور ناقابل فراموش دن قراردیتے ہوئے فرمایا: ہم ہر سال اس دن کو حسینیہ امام خمینی (رہ) میں تبریز کے عوام کی موجودگی میں مناتے تھے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس سال بھی اس تاریخی دن کو آن لائن منعقد کیا گيا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ماہ رجب کی آمد پر عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: یہ مہینہ عبادت اور معنویت کا مہینہ ہے اس مہینہ میں بھی اجتماعات منعقد کرنے کے مواقع فراہم نہیں ہیں لیکن گھروں میں بیٹھ کر ایکدوسرے کے لئے دعا کی جاسکتی ہے اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں راز و نیاز کیا جاسکتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 29 بہمن سن 56 شمسی میں تبریز کے واقعہ کو ایک جہادی اور یادگار واقعہ قراردیا اور اسے تبریز کے عوام کے لئے باعث فخر و مباہات قراردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تبریز کے عوام کی فداکاری اور جانفشانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تبریز کے عوام کی اسلام اور ملک کی ارضي سالمیت کے سلسلے میں محبت اور قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائےگی ، تبریز کے عوام میں اسلامی حمیت اور غیرت موجود ہے اور انھوں نے ہمیشہ غیر علاقائی طاقتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کے برکات اور ثمرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عالمی سامراجی طاقتوں کی عداوت، دشمنی اور خصومت کے باوجود اسلامی نظام اپنے اعلی اہداف کی سمت گامزن ہے اور انقلاب اپنی لاشرقیہ ولاغربیہ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی عسکری اور دفاعی بنیاد کے استحکام کو انقلاب اسلامی کا بہترین ثمرہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران دفاعی لحاظ سے علاقہ کی بڑی طاقت میں تبدیل ہوگیا ہے اور ایران کی دفاعی  پیشرفت و ترقی درحقیقت  ایران کے خلاف امریکہ، اسرائيل اور بعض یورپی ممالک کی دشمنی کا اصلی سبب ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران آج مختلف شعبوں میں پیشرفت اور ترقی کے لحاظ سے دنیا کے 10 اہم ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے اور اعداد و شمار کے عالمی ادارے ایران کی ترقی و پیشرفت کے معترف ہیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بعض شعبوں میں عدم پیشرفت کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے ان شعبوں میں انقلابی اور جہاد طریقہ سے عمل نہیں کیا البتہ اس کے باوجود آج ایران ، انقلاب اسلامی کی بدولت ہر شعبہ میں آگے کی سمت گامزن ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام پر مشترکہ ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر مشترکہ ایٹمی معاہدے میں فریق ثانی نے عمل کیا تو ہم بھی عمل کریں گے اور اس مرتبہ ایران وعدوں پریقین نہیں کرےگا بلکہ عمل پر یقین کرےگا۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں