مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ میانمار میں فوجی قیادت کے حکم پر ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے والی فوجی قیادت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کو مکمل طور پر معطل کرنے کا حکم دیا جس کے بعد تمام انٹرنیٹ سروسز کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ وزارت مواصلات و روابط کی جانب سے ملک بھر کی تمام ٹیلی کام کمپنیز کو برانڈ بینڈ سروس بند کرنے سے متعلق احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز بھی زبردستی سیکڑوں کو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سیاستدان، الیکشن حکام، صحافی اور دیگر افراد شامل ہیں جس کے بعد یکم فروری سے لیکر اب تک حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 3 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔